جس نے سب کے گھر بنائے اس کا گھر کوئی نہیں

۔    مزدور ہوں روٹی کی خاطر۔                                     

شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہیں۔

۔جس نے سب کے گھر بنائے اس کا گھر کوئی نہیں ۔




یوم مزدوراں یوم مئی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یوم  مزدور دنیا بھر میں ان محنت کش طبقے کی حوصلہ افزائی کیلئے چھٹی کے طور پر منایا جاتا ہے جو ہر روز کام کو آسانی سے چلانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ دنیا بھر کے 80 سے زیادہ ممالک میں عام تعطیل کے طور پر یادکے طورپرمنایاجاتاہے، یوم مزدور، مزدور تحریک کی کامیابی اور جدوجہد کی یاد کے طور پرمنایا جاتا ہے۔  اس تعطیل کی کا آغاز انیسویں صدی کے کے شروع جب مزدوروں نے امریکہ کی طاقت، خوشحالی اور فلاح و بہبود میں کارکنوں کے بہت سے تعاون کو تسلیم کرنے کے لیے ایک وفاقی تعطیل پر زور دیا۔ 1800 کی دہائی کے آخر میں، ریاستہائے متحدہ میں صنعتی انقلاب کے عروج پر، اوسط امریکی نے بنیادی زندگی گزارنے کے لیے 12 گھنٹے دن اور سات دن ہفتے کام کیا۔ کچھ ریاستوں میں پابندیوں کے باوجود، 5 یا 6 سال کی عمر کے بچے پورے ملک میں ملوں، کارخانوں اور کانوں میں محنت کرتے ہیں، جو اپنے بالغ ہم منصبوں کی اجرت کا ایک حصہ کماتے ہیں۔ ہر عمر کے لوگ، خاص طور پر انتہائی غریب اور حالیہ تارکین وطن، کو اکثر کام کرنے کے انتہائی غیر محفوظ حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور ان کیلئے جن میں تازہ ہوا، سینیٹری سہولیات اور وقفے تک ناکافی رسائی ہوتی ہے جیسا کہ مینوفیکچرنگ نے زراعت کو امریکی روزگار کے سرچشمے کے طور پر تیزی سے تبدیل کیا، مزدور یونینیں، جو پہلی بار 18ویں صدی کے آخر میں نمودار ہوئی تھیں، زیادہ نمایاں اور آواز میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے خراب حالات کے خلاف احتجاج کرنے اور آجروں کو اوقات کار اور تنخواہوں پر دوبارہ مذاکرات کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ہڑتالیں اور ریلیاں منظم کرنا شروع کر دیں۔ یوم مزدور،  مزدوروں کی کامیابیوں کو منانے کے لیے سالانہ تعطیل ہے۔ لیبر ڈے کی ابتدا مزدور یونین کی تحریک سے ہوئی ہے، 

اور اس تحریک نے مزدوروں کے عالمی دن کی بنیادرکھی ،  دوسرے ممالک کے لیے، یوم مزدور ایک مختلف تاریخ کو منایا جاتا ہے،یوم مزدور کے دن کئی ممالک میں عام تعطیل ہوتی ہے۔ یوم مزدور، ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا میں، چھٹی (ستمبر میں پہلا پیر) کارکنوں کی عزت اور معاشرے میں ان کے تعاون کو تسلیم کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔ بہت سے دوسرے ممالک میں یوم مئی اسی طرح کا مقصد پورا کرتا ہے۔ کچھ اس کی تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں کہ 1882 میں برادرہڈ آف کارپینٹرز اینڈ جوائنرز کے جنرل سکریٹری اور امریکن فیڈریشن آف لیبر کے شریک بانی پیٹر جے میک گائیر نے اعزاز کے لیے "مزدور طبقات کے لیے عام تعطیل" کے لیے ایک دن مختص کرنے کا مشورہ دیا۔  یوم مزدور امریکی کارکنوں کی سماجی اور اقتصادی کامیابیوں کا سالانہ جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ چھٹی کی کی ابتداء انیسویں صدی کے اواخر میں ہے، جب مزدور کارکنوں نے امریکہ کی طاقت، خوشحالی اور فلاح و بہبود میں کارکنوں کے بہت سے تعاون کو تسلیم کرنے کے لیے ایک وفاقی تعطیل پر زور دیا  وفاقی تعطیل ہونے سے پہلے، یوم مزدور کو مزدور کارکنوں اور انفرادی ریاستوں نے تسلیم کیا تھا۔ 1885 اور 1886 میں میونسپل آرڈیننس منظور ہونے کے بعد، ریاستی قانون سازی کو محفوظ بنانے کے لیے ایک تحریک تیار ہوئی۔ نیو یارک پہلی ریاست تھی جس نے ایک بل متعارف کرایا، لیکن اوریگون پہلی ریاست تھی جس نے 21 فروری 1887 کو لیبر ڈے کو تسلیم کرنے والا قانون پاس کیا۔ 1887 کے دوران، چار مزید ریاستوں کولوراڈو، میساچوسٹس، نیو جرسی اور نیویارک نے قوانین بنائے۔ یوم مزدور کی چھٹی۔ دہائی کے آخر تک کنیکٹی کٹ، نیبراسکا اور پنسلوانیا نے بھی اس کی پیروی کی تھی 1894 میں جب لیبر ڈے کو قومی تعطیل کا اعلان کیا گیا تو ستمبر کے پہلے پیر کو کام سے چھٹی کا دن امریکی کارکنوں کے لیے اہم تھا۔ ملک کے کارخانوں، ریل روڈز، ملوں اور کانوں میں کام کرنے کے حالات بھیانک تھے۔ ملازمین، جن میں بہت سے بچے بھی شامل ہیں، کو اکثر دن میں 12 گھنٹے، ہفتے میں چھ دن، پرہجوم، خراب ہوادار جگہوں پر کام کرنے کی ضرورت ہوتی تھی۔ نگرانی سخت تھی اور ان لوگوں کو سزائیں دی جاتی تھیں جو کام کرتے ہوئے بات کرتے یا گاتے تھے۔  1894 تک، 23 مزید ریاستوں نے چھٹی کو اپنا لیا تھا، اور 28 جون، 1894 کو، کانگریس نے ایک ایکٹ منظور کیا جس میں ہر سال ستمبر کے پہلے پیر کو قانونی تعطیل ہوتی تھی۔  یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے، لیکن دو کارکنان یوم مزدور کے بانی کے عنوان پر ٹھوس دعویٰ کر سکتے ہیں۔ لیکن لیبر ڈے کی تاریخ میں پیٹر میک گائیر کی جگہ کو چیلنج نہیں کیا گیا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ مشینی ماہر میتھیو میگوائر، پیٹر میک گائیر نے نہیں، چھٹی کی بنیاد رکھی ۔پاکستان کی پہلی لیبر پالیسی 1972 میں وضع کی گئی تھی جس میں یکم مئی کو سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس پالیسی میں سوشل سیکورٹی نیٹ ورک، اولڈ ایج بینیفٹ سکیم اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تشکیل بھی کی گئی۔ پاکستان کے آئین میں مزدوروں کے حقوق سے متعلق مختلف دفعات اور آرٹیکلز بھی موجود ہیں۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ پاکستان 1947 میں اپنی آزادی کے فوراً بعد انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کا رکن بنا۔ پاکستان نے ILO کے 36 کنونشنز کی توثیق کی ہے جن میں سے آٹھ بنیادی کنونشنز ہیں۔ مگر حقیقت دیکھیں تو علم ھوگا کہ سب سے پہلے جس ہستی نے مزدور کے حق کیلئے سب سے  پہلی آواز محمد عربیﷺ نے مزدور کی اجرت کا بیان عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مزدور کو اس کا پسینہ سوکھنے سے پہلے اس کی مزدوری دے دو“ . پاکستان کی پہلی لیبر پاکستان بھر میں مزدور یونینیں سیمینارز، ریلیوں اور پریڈوں کا اہتمام کرتی ہیں جہاں یونین لیڈر یوم مزدور کی تاریخ اور اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تقاریر کرتے ہیں۔ کارکنان اور یونینیں سڑکوں پر جلوسوں کا اہتمام کرتی ہیں، اور یہ دنیا بھر کے محنت کشوں کے ساتھ یکجہتی کو ظاہر کرتی ہے۔ پاکستان میں لیبر ڈے سے وابستہ کوئی خاص علامت نہیں ہے۔ مزدوروں کے دن کی پریڈ اور ریلیوں کے دوران کارکنوں کی طرف سے اٹھائے گئے پلے کارڈز اور بینرز پر ہتھوڑوں اور درانتیوں کی تصاویر اکثر دیکھی جاتی ہیں۔ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے لیکن موجودہ حالات میں گزشتہ ادوار کے مقابلے میں بہتری آئی ہے۔ تاہم، کارکنوں کو اب بھی اتنے حقوق حاصل نہیں ہیں جتنے زیادہ ترقی یافتہ صنعتی ممالک میں کارکنوں کو حاصل ہیں۔ مزدوروں کے دن پر بہت سے منظم سڑکوں پر مظاہرے ہوتے ہیں، جہاں مزدور اور مزدور یونینیں مزدور جبر کے خلاف احتجاج کرتی ہیں اور مزید حقوق، بہتر اجرت اور مراعات کا مطالبہ کرتی ہیں۔ مزدوروں کے عالمی دن کا آغاز کرنے والی تحریک کا مقصد مزدوروں کے کام کے حالات کو بہتر بنانا تھا، جیسے بہتر اجرت، کام کے اوقات اور کام کے محفوظ حالات۔ یہ دن مزدوروں کے حقوق کے بارے میں بیداری پھیلاتا ہے اور ان کی کامیابیوں کو تسلیم کرتا ہے۔ یوم مزدور یا یوم مئی کی مختلف ممالک میں اصل کہانیاں ہیں۔ لیکن عام بات یہ ہے کہ یہ دن کارکنوں کی کامیابیوں اور شراکت پر مرکوز ہے۔ یہ ہر مزدور کے حقوق اور مواقع کے بارے میں آگاہی پھیلاتا ہے جو انہیں ان کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لیے ملنا چاہیے

۔

پی ایچ ڈی سکالر۔۔۔ سہیل مقصود بھٹی

#mazdorday#1stMay.

#labourdayspecial

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Lahore Airport Fire: Swift Response Averts Disaster.

Transgender Community Protests Police Brutality in Kharian

پاکستانی شہروں کے پرانے نام